پردہ اُٹھتا ہے
مولانا عاصم عمر کا نام ثناءالحق ہے، انکے والد کا نام عرفان اللہ)۸۰سال( اور والدہ کا نام رقیہ)۷۲سال( ہے۔
انکا تعلق اُترپردیش کے ایک چھوٹے سے گاؤں سےہے۔ ثناء الحق نے ۱۹۹۱میں تعلیم دارالعلوم دیوبند سے مکمل کرنے کے بعد مزید تعلیم حاصل کرنے کیلئےسعودی عرب جانے کا ارادہ کیا، جسکے لئے والد صاحب نے اسی ہزار روپے مانگے، مگر انہیں نہیں دئے گئے۔ جسکے بعد وہ گھر سے چلے گئے تھے۔یہ تمام تفصیلات اسوقت منظرِعام پہ آئی،جب القاعدہ برصغیر کے کارکن بھارت میں پکڑے گئے، جن میں مولانا عاصم عمرکے ایک رشتہ دار بھی شامل ہیں۔
انکا تعلق اُترپردیش کے ایک چھوٹے سے گاؤں سےہے۔ ثناء الحق نے ۱۹۹۱میں تعلیم دارالعلوم دیوبند سے مکمل کرنے کے بعد مزید تعلیم حاصل کرنے کیلئےسعودی عرب جانے کا ارادہ کیا، جسکے لئے والد صاحب نے اسی ہزار روپے مانگے، مگر انہیں نہیں دئے گئے۔ جسکے بعد وہ گھر سے چلے گئے تھے۔یہ تمام تفصیلات اسوقت منظرِعام پہ آئی،جب القاعدہ برصغیر کے کارکن بھارت میں پکڑے گئے، جن میں مولانا عاصم عمرکے ایک رشتہ دار بھی شامل ہیں۔
یہ بڑی معنی خیز خبر ہے کیونکہ چند دن پہلے کراچی میں بھی القاعدہ
برِصغیر کے لوگ ڈرون کی تیاری کرتے ہوئے پکڑے گئے۔ یہ عین ممکن ہے کہ
بینکاک میں پاک بھارت نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر)جنرل ناصر جنجوعہ اور اجیت
کمار دوؤل(کی ملاقات میں پاکستان اور بھارت کے درمیان انٹیلیجنس شیئرنگ کا
معاہدہ طے ہوا ہو۔ پاکستان کی فراہم کی گئی اطلاع کے نتیجے میں بھارت نے
القاعدہ برصغیر کے اہم لوگوں کو گرفتار کیا ہو۔
مولانا عاصم عمر کے والد کی تصویر۔
مولانا عاصم عمر کے والد کی تصویر۔
No comments:
Post a Comment